ٹیگ کے محفوظات: english

کلثوم نواز نے این ائے 120 کا معرکہ مار لیا

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے تمام حلقوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے ہیں جن کے مطابق مسلم لیگ نواز کی امیدوار کلثوم نواز کامیاب ہوگئی ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی لاہور کی نشست این اے 120 پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی۔

تمام 220 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز 61254 ووٹوں کے ساتھ پہلے اور تحریک انصاف کی یاسمین راشد 47066 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔

مسلم لیگ ن کے حق میں نتائج سامنے آنے کے بعد ن لیگی کارکنان نے شہر کے مختلف علاقوں میں جشن منایا — اے پی پی

نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف کو 14188 ووٹوں سے شکست دی

نتائج مسلم لیگ نواز کے حق میں آنے کے بعد پارٹی کارکنان کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں جشن منایا گیا۔

ن لیگی کارکنان خوشی کا اظہار کررہی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مریم نواز سمیت متعدد پارٹی رہنماؤں نے جیت پر مبارک باد دی۔

نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالنے والی قوتوں کو شکست ہوئی، مریم نواز

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ آپ نے ان قوتوں سے مقابلہ کیا جو میدان میں نظر آتے ہیں اور ان سے بھی جو میدان میں نظر نہیں آتے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ن لیگ اکیلی کھڑی تھی اور دوسری جانب وہ قوتیں تھیں جو بار بار منتخب وزیراعظم پر وار کرتی ہیں۔

’آج پولنگ اسٹیشنز پر مسلم لیگ نواز کے ووٹروں کو کہا گیا کہ آپ کا ووٹ یہاں نہیں ہے۔ عوام نے نواز شریف کے خلاف تمام سازشوں کو مسترد کردیا۔‘

انہوں نے کہا کہ آج ان قوتوں کو شکست ہوئی جنہوں نے نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالا، عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا کہ وزیراعظم ہی ان کا حقیقی وزیراعظم ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ ان کو جو 60 ہزار ووٹ ملے وہ 60 لاکھ ووٹوں کے برابر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران لوگوں کے منہ پر کالا کپڑا ڈال کر غائب کیا گیا، امجد نظیر بٹ کو اٹھایا گیا اور ان کا اب تک پتہ نہیں وہ کہاں ہیں۔

یاسمین راشد نے ن لیگ کا بھرپور مقابلہ کیا، عمران خان

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد نے حکومت، ن لیگ اور اس کے فنڈز کا بھرپور مقابلہ کیا۔

انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی ہمت اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا اور حلقے میں کام کرنے والے تحریک انصاف کے کارکنان خصوصاً خواتین کا بھی شکریہ ادا کیا۔

الیکشن کمیشن کیخلاف عدالت سے رجوع کریں گی، یاسمین راشد

نتائج کی آمد کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد نے الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔

میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی کہہ چکی تھیں کہ وہ ہاریں یا جیتیں وہ الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ انتخاب کے نتائج پر گل گفتگو کریں گی اور آگے کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گی۔

’این اے 120 سے لوگ غائب کیے گئے‘

ادھر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہیں شکایات آ رہی ہیں کہ این اے 120 میں ان کی جماعت کے لوگ غائب کیے گئے ہیں۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ مریم نوازنےاین اے120 میں بہت اچھی مہم چلائی، لیکن کل سے انہیں شکایات آ رہی ہیں کہ این اے 120 سے لوگوں کو غائب کیا جا رہا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کلثوم نواز کا لندن میں ابھی علاج چل رہا ہے اور آئندہ دنوں میں ان کی مزید سرجری ہو گی۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ تحریک انصاف نے اس کی مخالفت کی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت نہیں بڑھایا اور پانچ بجے کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر  آنے والے لوگوں کو واپس بھیج دیا گیا۔

ضمنی انتخاب کے لئے 44 امیدوار میدان میں تھے

قومی اسمبلی کی نشست کے لیے 44 امیدوار میدان میں تھے جن میں سے 8 امیدوار سیاسی جماعتوں کے تھے۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کلثوم نواز جب کہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد اور پیپلز پارٹی کے فیصل میر میدان میں تھے تاہم حقیقی مقابلہ کلثوم نواز اور یاسمین راشد کے درمیان ہی تھا۔

پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز قطار بنائے کھڑے ہیں

پولنگ کا آغاز:

این اے 120 ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہو کر 5 بجے اختتام پذیر ہوا اور دن بھر مختلف پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی کارکنان کے درمیان تلخ کلامی، جھگڑے اور ہاتھا پائی کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے۔

اقوامِ متحدہ نے سوچی کو روہنگیا بحران ختم کرنے کے لیے آخری موقع دئے دیا

سیکرٹری جنرل، اقوام متحدہ کے نے کہا ہے کہآنگ سان سوچی کے لیے میانمار میں فوجی کارروائی کو روکنے کا ایک آخری موقع ہے کیونکہ روہنگیا بحران کے نتیجے میں لاکھوں روہنگیا مسلم ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

اینتونیو گوتریز کا کہنا ہے کہ اگر انھوں نے فوری عمل نہیں کیا تو یہ سانحہ خوفناک رخ اختیار کر لے گا۔

اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ یہ نسل کشی کے مترادف ہے۔

میانمار کا کہنا ہے کہ ہے وہ گذشتہ ماہ ہونے والے جنگجوؤں کے حملے کا جواب دے رہی ہے اور وہ شہریوں کے نشانہ بنائے جانے سے منکر ہے۔

خیال رہے کہ شمالی صوبے رخائن میں پولیس چوکیوں پر حملے کے بعد فوج نے حملہ آوروں کے خلاف ایک آپریشن شروع کیا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے مشہور برطانوی چئنل بی بی سی کے پروگرام ‘ہارڈ ٹاک’ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آنگ سان سوچی کے لیے منگل کو قوم سے اپنے خطاب کے دوران اس حملے کو روکنے کا آخری موقع ہے۔

انھوں نےکہا: ‘اگر وہ اس حالات کا رخ نہیں موڑتیں تو میرے خیال سے سانحہ بہت بھیانک ہو جائے گا اور بدقسمتی سے مستقبل میں اس کے بدلنے کا امکان مجھے نظر نہیں آتا۔’

اقوام متحدہ کے سربراہ نے بی بی سی کے ہارڈ ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے میانمار میں حملہ روکنے کی بات کہی

انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کو ملک واپس آنے کی اجازت دی جانی چاہیے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ میانمار میں فوج کو ابھی بھی سبقت حاصل ہے اور رخائن میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسے جاری رکھنے پر مصر ہے۔

آنگ سان سوچی جو کہ نوبیل انعام یافتہ ہیں اور جو خود ایک عرصے تک نظر بند رہی ہیں انھیں روہنگیا کے مسئلے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شریک نہیں ہو رہی ہیں اور انھوں نے کہا کہ بحران کو افواہ کے انبار میں توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

اینتونیو گوتریز کا یہ انتباہ بنگلہ دیش کے فیصلے کے بعد آیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ وہ میانمار سے بھاگ کر آنے والے چار لاکھ سے زیادہ روہنگیا کو اپنے یہاں نہیں رکھ سکتا۔

بنگلہ دیش کی پولیس نے کہا کہ روہنگیا کو ان کے الاٹ کیے گئے گھروں کے سوا کہیں اور جانے کی اجازت نہیں ہوگی یہاں تک کہ اپنے اہل خانہ اور دوست کے ساتھ بھی رہنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ٹرانسپورٹ والوں اور ڈرائیورز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پناہ گزینوں کو نہ لے جائیں اور مالکان کو کہا گيا ہے کہ وہ انھیں کرایے پر مکان نہ دیں۔

پاکستان، ترکی، ایران سمیت دنیا کے بہت سارے ممالک نے اقوام متحدہ سے میانمار میں حملہ رکوانے کی اپیل کی ہے

بنگلہ دیش نے کوکس بازار کے پاس چار لاکھ لوگوں کے لیے پناہ گاہ بنانے کے منصوبے کا بھی اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ میانمار کی آبادی کی اکثریت بدھ مت سے تعلق رکھتی ہے۔ میانمار میں ایک اندازے کے مطابق دس لاکھ روہنگیا مسلمان ہیں. ان مسلمانوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بنیادی طور پر غیر قانونی بنگلہ دیشی مہاجر ہیں۔ حکومت نے انھیں شہریت دینے سے انکار کر دیا ہے تاہم یہ یہ ميانمار میں نسلوں سے رہ رہے ہیں۔

ریاست رخائن میں 2012 سے فرقہ وارانہ تشدد جاری ہے۔ اس تشدد میں بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوئے ہیں اور ایک لاکھ سے زیادہ لوگ بےگھر ہوئے ہیں۔

بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان آج بھی خستہ کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ انھیں وسیع پیمانے پر امتیازی سلوک اور زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا ہے. لاکھوں کی تعداد میں بغیر دستاویزات والے روہنگیا بنگلہ دیش میں رہ رہے ہیں جو دہائیوں پہلے میانمار چھوڑ کر وہاں آئے تھے-

آزادی کپ پاکستان کے نام، ورلڈ الیون کو 33 رنز سے شکست

پاکستان کے احمد شہزاد کی شاندار بیٹنگ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت ورلڈ الیون کو تیسرے اور فیصلہ کن ٹی20 میچ میں رنز سے شکست دے کر آزادی کپ جیت لیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے تین ٹی20 میچوں کی سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈیو پلیسی نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلرز کا آزمانے کا فیصلہ کیا۔

میچ کیلئے ورلڈ الیون نے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کرتے ہوئے ٹم پین اور پال کالنگ وڈ کی جگہ ڈیرن سیمی اور جارج بیلی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا۔

پاکستان نے ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے سہیل خان کی جگہ حسن علی کو ٹیم کا حصہ بنایا جو گزشتہ میچ میں انجری کے سبب شرکت نہیں کر سکے تھے۔

اوپنرز فخر زمان اور احمد شہزاد نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو سات اوورز میں 59 رنز کا آغاز فراہم کیا۔

تاہم 61 کے مجموعی اسکور پر احمد شہزاد کی جانب سے کھیلے گئے شاٹ پر دوسرے اینڈ پر موجود فخر زمان رن آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 27 رنز بنائے۔

احمد شہزاد نے 5 گیندوں پر 89 رنز کی اننگز کھیلی

اس کے بعد بابر اعظم اور احمد شہزاد نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کی سنچری مکمل کرائی۔

دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کی سنچری مکمل ہونے کے بعد تیزی سے کھیلنا شروع کیا اور خصوصاً احمد شہزاد نے جارحانہ انداز اپنایا اور بین کٹنگ کے ایک اوور میں لگاتار تین چھکے لگائے۔

وہ اسی اوور میں ایک غیرضروری رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹے، انہوں نے 55 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 89 رنز بنائے۔

بابر اعظم کی شاندار فارم کا سلسلہ جاری رہا اور انہوں نے پانچ چوکوں کی مدد سے 48 رنز کی اننگز کھیلی۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں چار وکٹ کے نقصان پر 184 رنز بنائے اور ورلڈ الیون کو فتح کیلئے 184 رنز کا ہدف دیا ہے۔

ورلڈ الیون نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو تمیم اقبال نے عماد وسیم کو تین چوکے لگا کر جارحانہ انداز میں اننگز کا آغاز کیا لیکن اگلے ہی اوور میں عثمان شنواری نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔

ورلڈ الیون نے بڑے ہدف کو دیکھتے ہوئے بین کٹنگ کو بیٹنگ میں ترقی دی لیکن وہ اس موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور حسن علی کی پہلی وکٹ بن گئے۔

تمیم اقبال کے باؤلڈ ہونے کا منظر— فوٹو: اے ایف پی

لیکن اگلی ہی گیند پر مہمان ٹیم کو اس وقت دھچکا لگا جب ان فارم ہاشم آملا وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں پویلین لوٹ گئے۔

آملا کے آؤٹ ہونے کے بعد ورلڈ الیون دباؤ میں آ گئی اور اسی دباؤ کے نتیجے میں فاف ڈیو پلسی اور جارج بیلی بھی پویلین سدھار گئے۔

67 رنز پر پانچ وکٹ گرنے کے بعد گزشتہ میچ کے مرد میدان تھسارا پریرا کی میدان میں آمد ہوئی جنہوں نے ایک مرتبہ پھر جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی جیت کی موہوم سی امید پیدا کی۔

انہوں نے شاداب خان کے ایک اوور میں تین چھکوں سمیت 24 رنز بٹورے لیکن اس سے قبل وہ مزید خطرناک ثابت ہوتے، رومان رئیس نے ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

ڈیوڈ ملر نے 29 گیندوں پر 32 رنز کی اننگز کھیلی اور حسن علی کو چھکا مارنے کی کوشش میں وہ باؤنڈری پر کیچ ہوئے۔

ورلڈ الیون مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنا سکی اور یوں پاکستانی ٹیم نے میچ میں 33 رنز سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ آزادی کپ بھی جیت لیا۔

یاد رہے کہ سیریز کے پہلے ٹی20 میچ میں پاکستان نے ورلڈ الیون کو 20 رنز سے شکست دی تھی لیکن اگلے میچ میں ورلڈ الیون نے شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے سات وکت سے فتح حاصل کر کے سیریز برابر کردی تھی۔

احمد شہزاد کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ بابر اعظم کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں.

پاکستان: سرفراز احمد(کپتان)، احمد شہزاد، فخر زمان، بابراعظم، شعیب ملک، محمد نواز، شاداب خان، عماد وسیم، رومان رئیس، عثمان شنواری اور حسن علی۔

ورلڈ الیون: فرینکوئس ڈیوپلیسی(کپتان)، تمیم اقبال، ہاشم آملا، ڈیوڈ ملر، جارج بیلی، ڈیرن سیمی، تھسارا پریرا، سیمیول بدری، بین کٹنگ، مورنے مورکل اور عمران طاہر۔

لندن میں زیر زمین ریلوے اسٹیشن میں دھماکا

لندن میں زیر زمین میٹرو اسٹیشن میں دھماکے کے بعد بھگڈر کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق دھماکے کے بعد مغربی لندن میں ٹرین سروس معطل کردی گئی۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی رسیکیو عملہ اور پولیس موقع پر پہنچی اور متاثرین کو ہسپتال منتقل کرنے کے کام کا آغاز کیا۔

لندن پولیس اور ایمبولینس سروس کا کہنا تھا کہ وہ شہر کے مغربی حصے میں قائم زیر زمین ریلوے اسٹیشن میں ہونے والے واقعہ کو دیکھ رہے ہیں، جسے میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں دھماکا قرار دیا گیا۔

لندن میڑو پولیٹن پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہم پروسون گرین ٹیوب اسٹیشن میں ہونے والے واقعے سے آگاہ ہیں، اور افسران کو روانہ کیا جاچکا ہے‘۔

واقعے کے بعد اسٹیشن کو بند کردیا گیا اور اس کے ساتھ ہی ضلعی لائن پر موجود تمام اسٹیشنز کو بھی بند کردیا گیا۔

میٹرو ڈاٹ کو ڈاٹ یوکے کی رپورٹ کے مطابق ٹرین میں موجود ایک سفید کنٹینر میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں مسافروں کو چہرے پر زخم آئے۔

رپورٹ کے مطابق یہ زخم ’انتہائی شدید‘ ہیں، جس سے متاثرین کے بال جڑھ گئے۔

لندن فائربریگیڈ کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت جائے حادثہ پر موجود ہیں اور انہیں مقامی وقت کے مطابق 8 بجکر 21 منٹ پر طلب کیا گیا تھا۔


نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے جس میں تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔ بعض اوقات میڈیا کو ملنے والی ابتدائی معلومات درست نہیں ہوتی ہیں۔ لہٰذا ہماری کوشش ہے کہ ہم متعلقہ اداروں، حکام اور اپنے رپورٹرز سے بات کرکے باوثوق معلومات آپ تک پہنچائیں۔

شاہ محمود کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے ایم کیو ایم سرگرم

قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ کی جگہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے شاہ محمود قریشی کو لانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ اس کارروائی میں پیش پیش ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے ایم کیو ایم کے گڑھ کراچی کے مختلف مسائل پر سخت ‘نالاں’ ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں ایک شق موجود ہے جو اس تبدیلی کی اجازت دیتی ہے، اور اس کا آئین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

جب شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی اور کہا کہ ایم کیو ایم انہیں نیا قائدِ حزبِ اختلاف دیکھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ کے رہنماؤں نے ان سے ملاقات کی اور ووٹ کے ذریعے پی پی پی کے خورشید شاہ کو ہٹانے کی تجویز دی، ان کا کہنا تھا کہ "حقیقتاً ایم کیو ایم نے ہی خورشید شاہ کو حزبِ اختلاف کا سربراہ بنانے کی حمایت کی تھی اور اب ان سے ناخوش ہونے پر وہ انہیں ہٹانا چاہتی ہے”۔

پی ٹی آئی کی نشستوں کی تعداد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا: "ہمارے پاس قومی اسمبلی میں درکار تعداد میں نشستیں موجود تو نہیں ہیں، مگر ایم کیو ایم اور دیگر اپوزیشن جماعتوں اور آزاد ارکان کی مدد سے یہ تبدیلی لا سکتے ہیں۔”

اس وقت حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پاس ایوانِ زیریں میں 188 نشستیں ہیں، جس کے بعد پی پی پی کے پاس 47، پی ٹی آئی کے پاس 32، ایم کیو ایم کے پاس 24، جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ایف) کے پاس 13، پاکستان مسلم لیگ فنکشنل (پی ایم ایل ایف) کے پاس پانچ، اور جماعتِ اسلامی کے پاس چار نشستیں موجود ہیں۔

یوں یہ واضح ہے کہ شاہ محمود قریشی قائدِ حزبِ اختلاف صرف تب بن سکتے ہیں جب ایم کیو ایم ان کی حمایت کرے اور اگر ایسا ہوا تو پی ٹی آئی کا نئے نیب چیئرمین کی تعیناتی میں اہم کردار ہوگا جب 10 اکتوبر کو نیب کے موجودہ سربراہ قمر زمان چوہدری اپنی مدت پوری کریں گے۔

نیب کے نئے چیئرمین کا تقرر وزیرِ اعظم کریں گے، مگر اس کے لیے انہیں قائدِ حزبِ اختلاف سے لازماً مشاورت کرنی ہوگی۔

ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیب چیئرمین کی تعیناتی کے علاوہ پی ٹی آئی کا 2018 کے انتخابات کے لیے نگراں حکومت کے قیام میں بھی اہم کردار ہوگا کیوں کہ اس کے لیے بھی حزبِ اختلاف کے سربراہ سے مشاورت درکار ہوتی ہے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے پی پی پی کے جنرل سیکریٹری فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ اپنے خلاف ہونے والی اس کارروائی سے باخبر ہیں، اور پراعتماد ہیں کہ پی ٹی آئی انہیں ہٹانے میں کامیاب نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ "پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نمبر گیم میں ناکام ہوں گی۔”

مگر سینیٹر بابر کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط میں اس تبدیلی کی گنجائش موجود ہے۔ "پر اگر ایسی کوئی بھی تبدیلی آئی، تو اس سے اپوزیشن کے اندر دھڑے بندیاں واضح ہوجائیں گی۔”

پاکستانی برآمدات کی تیسری سب سے بڑی منڈی، اسپین

اسپین کے لیے پاکستان کے تجارتی مشیر ڈاکٹر محمد حامد علی کا کہنا ہے کہ گذشتہ مالی سال 2017-2016 کے دوران اسپین پاکستان کی برآمدات کے لیے دنیا میں تیسری سب سے بڑی منڈی کے طور پر ابھر کر سامنے آیا۔

اپنے ایک بیان میں اسپین کے لیے پاکستان کے تجارتی مشیر نے کہا کہ جنوبی یورپ کے ملک کے لیے پاکستان کی برآمدات 93 کروڑ 40 لاکھ 30 ہزار ڈالر رہی جو کہ مالی سال 2016-2015 کی 88 کروڑ 67 لاکھ 20 ہزار ڈالر سے 5 اعشاریہ 43 فیصد زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسپین کے لیے پاکستان کی برآمدات میں اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہے جبکہ جی ایس پی کی سہولت سے قبل یہ برآمدات 56 کروڑ 44 لاکھ 2 ہزار ڈالر تھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسپین میں بے روز گاری کی بڑھتی ہوئی شرح، کم ہوتی قوت خرید، کم آمدنی، گھریلو اشیاء کی طلب میں کمی، غیر اہم درآمدات میں کمی کے باوجود پاکستانی اشیاء کی درآمد میں اضافہ ہوا۔

ڈاکٹر محمد حامد علی نے بتایا کہ پاکستان اور اسپین کے درمیان دوطرفہ تجارت بلندی کی جانب بڑھ رہی ہے جبکہ امید ہے کہ دونوں ممالک بہت جلد 1 ارب ڈالر کی تجارت کے سنگ میل کو حاصل کر لیں گے، جبکہ اس وقت دوطرفہ تجارت کا توازن پاکستان کی جانب ہے۔

تجارتی مشیر نے یہ بھی بتایا کہ رواں ماہ یورپ کی بڑی فیشن کمپنیوں میں سے ایک کمپنی گروپو کورٹیفیل لاہور اور کراچی میں وومین سیکریٹ کی برانچ کا آغاز کرنے جارہی ہے۔

علاوہ ازیں وزارت تجارت اور پاکستان ترقیاتی اتھارٹی اسپین کے دارالحکومت میڈریڈ میں پاکستانی سفارتخانے اور دیگر اسٹیک ہرلڈرز کے ساتھ مل کر اسپین کے لیے پاکستانی اشیاء کی برآمدات میں مزید بہتری کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

خواتین کا مردوں کی نسبت سیکس میں عدم دلچسپی کا امکان دو گنا زیادہ

برطانیہ میں جنسی امور سے متعلق ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اپنے ساتھی کے ساتھ رہتے ہوئے خواتین میں مردوں کے مقابلے میں سیکس کے تئیں عدم دلچسپی کا امکان دگنا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مرد اور خواتین دونوں کی ہی جنسی امنگ میں کمی آتی ہے۔ لیکن طویل رشتوں میں خواتین اکثر و بیشتر سرد مہری اختیار کر لیتی ہیں۔

اس تحقیق کے مطابق مجموعی طور پر خرابی صحت اور جذباتی قربت میں کمی کی وجہ سے مرد و خواتین دونوں ہی کی جنسی خواہش متاثر ہوتی ہے۔

یہ نئی تحقیق تقریباً پانچ ہزار مرد اور 6700 خواتین کے تجربات پر مبنی ہے جو ‘بی ایم جی اوپن’ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔

برطانوی محققین کا کہنا ہے کہ جنسی خواہش میں کمی جیسے مسائل کا حل صرف دوا کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے بلکہ متاثرہ شخص کی پوری شخصیت کو مد نظر رکھ کر اس کا علاج کرنا چاہیے۔

سیکس تھریپسٹ امانڈا میجر کا کہنا ہے کہ سیکس میں عدم دلچسپی کوئی غیر معمولی چیز نہیں ہے اور کئي مختلف وجوہات ہیں جس کی بنیاد پر مرد اور خواتین میں تبدیلی کی ضرورت ہوتی ہے۔

‘بعض لوگوں میں ایسا ہونا عام سی بات ہوسکتی ہے لیکن بعض کے لیے یہ تکلیف دہ اور زندگی میں مصیبت کا سبب ہوسکتی ہے۔’

اس تحقیق کے لیے مجموعی طور پر جن افراد کا جائزہ لیا گيا ان میں سے 15 فیصد مرد اور 34 فیصد خواتین نے بتایا کہ پچھلے سال میں تین یا اس سے زیادہ مہینوں تک سیکس میں کوئی دلچسپی ہی نہیں رہی تھی۔

مردوں کی جنسی خواہش میں یہ کمی 35 سے 44 برس کے درمیان دیکھی گئی جبکہ خواتین میں 55 اور 64 برس کے درمیان جنسی خواہش میں کمی میں زبردست اضافہ ہوا۔

لیکن ساؤتھمٹن یونیورسٹی اور یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کا کہنا ہے کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ خواتین میں اس کی وجہ حیض کا بند ہو جانا ہے۔

البتہ انھیں اس بات کا ضرور پتہ چلا کہ گھر میں نوجوان بچوں کی موجودگی کی وجہ سے خواتین میں جنسی خواہش ماند پڑ جاتی ہے۔

برطانیہ میں قومی سطح پر جنسی رویے اور طرز زندگی سے متعلق ہونے والے ایک جائزے میں ان لوگوں نے جنسی خواہش میں کمی کا اظہار نہیں کیا جو اپنے ساتھی سے باآسانی سیکس کے بارے میں بات کر سکتے تھے۔

اس کے برعکس جن لوگوں کے ساتھیوں میں جنسی مشکلات تھیں اور جو لوگ اپنے رشتے میں زیادہ خوش نہیں تھے ان میں سے بیشتر نے وقت کے کسی نہ کسی موڑ پر سیکس میں عدم دلچسی کا اظہار کیا۔

اس تحقیق کے مطابق خواتین میں ‘اپنے پارٹنر کے ساتھ اسی سطح پر سیکس میں دلچسپی نہ دکھانا اور ایک ہی طرح کی جنسی پسند اور ناپسند شیئر نہ کرنا بھی جنسی خواہشات میں کمی کی وجوہات ہیں۔’

یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن میں جنسی امور کی ماہر پروفیسر سنتھیا گراہم کا کہنا ہے اس تحقیق سے اس بات کو سمجھنے میں مدد ملی ہے کہ آخر کن وجوہات کی بنا پر مرد و خواتین میں سیکس میں دلچسپی کم ہوتی ہے اور اس کے علاج کا طریقہ کیا ہو سکتا ہے۔

چین، بھارت کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا خواہشمند

چینی صدر شی جن پنگ نے ماضی قریب کا سرحدی تنازع بھلا کر بھارت کے ساتھ مضبوط اور مستحکم تعلقات قائم رکھنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چینی شہر شیامن میں ہونے والے برکس سربراہ اجلاس کے اختتام کے بعد چینی صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اپنے وفود کے ہمراہ ملاقات ہوئی۔

چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ملاقات کے دوران صدر شی جن پنگ نے بھارتی وزیراعظم سے کہا کہ چین اور بھارت کے مضبوط اور مستحکم تعلقات ہونے چاہئیں جو دونوں ہمسایہ ممالک کے مفاد میں ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘چین، بھارت کے ساتھ امن کی ہم عہدی کے پانچ اصولوں کی بنیاد پر مل کر کام کرنا چاہتا ہے جو سیاسی اعتماد بحال کرنے، باہمی تعاون کے فروغ اور بھارت اور چین کے تعلقات کو صحیح سمت میں لانے کے لیے دونوں ممالک کی جانب سے لائے گئے تھے’۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تعمیری ملاقات ہوئی۔

واضح رہے کہ 16 جون کو ڈوکلام میں بھارتی فوج کی جانب سے چینی سڑکوں پر کام رکوانے کے بعد سے چینی اور بھارتی افواج آمنے سامنے آگئی تھیں۔

چین، بھارت اور بھوٹان کی سرحدوں سے ملنے والے اپنے علاقے میں ایک سڑک تعمیر کر رہا ہے اور یہ علاقہ بھارتی ریاست سکم سے ملتا ہے۔

ڈوکلام کے اس علاقے پر چین اور بھوٹان دونوں ہی ممالک دعویٰ کرتے ہیں جبکہ بھارت اس علاقے پر اپنا دعویٰ نہیں کرتا۔

بھارت کی جانب سے اس علاقے میں سڑک کی تعمیر کو رکوانے کے لیے فوجی تعینات کیے گئے، جس کے بعد چینی اور بھارتی فورسز کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے تھے جسے بھارت اور چین کے درمیان گذشتہ دو دہائیوں میں سب سے ابتر صورتحال قرار دی جارہی تھی۔

چین نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس علاقے سے اپنی فوجیں واپس لے کر جائے جبکہ بھارت کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی فوجیں ایک ساتھ اس علاقے سے باہر جائیں گی۔

گذشتہ ہفتے بھارت کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ دونوں ممالک سرحد پر موجود اپنی فوجیں واپس بلا لیں گے، جبکہ چین نے اس حوالے سے کہا کہ صرف بھارتی فوج ہی علاقے سے واپس جائے گی جو غیر قانونی طور پر چینی علاقوں میں موجود ہے۔

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ بیجنگ کو امید ہے کہ بھارت اس طرح کے واقعات سے سبق سیکھے گا اور دوبارہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گا۔

پاک ، بھارت پانی کے مذاکرات 14، 15ستمبر کو واشنگٹن میں منعقد ہوئے ہیں

پانی کے تنازعے پر پاک بھارت مذاکرات 14اور 15ستمبر کو واشنگٹن میں ہوں گے ، عالمی بینک کی زیر نگرانی ہونے والے ان مذاکرات میں متنازع بھارتی پن بجلی منصوبوں پر بات کی جائے گی۔

بھارت پاکستان کے حصے کے پانی پر بھی قبضہ چاہتا ہے اور وہ بھی ان دریاؤں کا پانی روک کر جو سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو ملے۔

بھارت دریائے نیلم پر 330میگاواٹ کا کشن گنگا اور دریائے چناب پر 850میگاواٹ کا رتلے پن بجلی منصوبہ بنا رہا ہے۔

بھارت کی آبی جارحیت بڑھتی ہی جا رہی ہے ۔بات اب دریائے چناب پر پکل دل ، لوئرکلنائی اور می یار پن بجلی منصوبوں تک پہنچ چکی ہے۔پاکستان کو بھارت کے ان تمام پن بجلی منصوبوں پر اعتراضات ہیں ۔

عالمی بینک سندھ طاس معاہدے کے تحت پاک بھارت آبی تنازعات حل کرانے کی کوشش کر رہا ہے، اسی سلسلے میں14 اور 15 ستمبر کو واشنگٹن میں مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔

ذرائع آبی وسائل ڈویژن کے مطابق واشنگٹن میں ہونے والے دوروزہ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی نمائندگی وفاقی سیکریٹری آبی وسائل عارف احمد خان کریں گے۔

پاکستانی وفد میں انڈس واٹر کمشنر مرزا آصف بیگ ، اٹارنی جنرل اوشتر اوصاف اور آبی وسائل ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری سید مہر علی شاہ بھی شامل ہوں گے جبکہ عالمی بینک پاک بھارت مذاکرات کی نگرانی کرے گا ۔

اس سے پہلے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکریٹری سطح کے مذاکرات جولائی کے آخرہ ہفتے واشنگٹن میں ہی ہوئے تھے۔

ریس 3 میں سلمان خان کا مرکزی کردار فائنل

بولی وڈ کی ایکشن تھرلر فلم ’ریس‘ کے پہلے دو حصوں میں سیف علی خان نے مرکزی کردار ادا کیا تھا، جو باکس آفس پر بھی شاندار بزنس کرنے میں کامیاب رہیں، تاہم اب سیف علی خان کے اس کردار پر بولی وڈ دبنگ اداکار سلمان خان نے قبضہ کرلیا ہے۔

اس بات کا انکشاف اداکارہ جیکولین فرنینڈز نے کیا، جو خود اس فلم میں سلمان خان کا ساتھ دیتی نظر آئیں گی۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق 32 سالہ جیکولین فرنینڈز نے اپنی جلد ریلیز ہونے والی فلم ’اے جینٹل مین‘ کی تشہیر کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپنے آنے والے پروجیکٹس کے حوالے سے بتایا۔

اس دوران اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’اس فلم کے علاوہ میں ورن دھون کی فلم ’جڑواں 2‘ میں مصروف ہوں، جس کے بعد میں فلم ’ڈرائیو‘ کروں گی جس میں میرے ہمراہ سوشانت سنگھ راجپوت ہوں گے اور اس کے بعد میں سلمان خان کے ساتھ ’ریس 3‘ کی شوٹنگ کا آغاز کروں گی‘۔

خیال رہے کہ 51 سالہ سلمان خان تو فلم ’ریس‘ کے سیکوئل میں پہلی مرتبہ کام کرتے نظر آئیں گے، تاہم جیکولین فرنینڈز اس کے دوسرے حصے میں جلوہ گر ہوچکی ہیں۔

2008 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ریس‘ میں سیف علی خان، اکشے کھنہ، بپاشا باسو، انیل کپور، سمیرا ریڈی اور کترینہ کیف نے مرکزی کردار ادا کیے تھے، اس فلم نے باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کی اور سب نے ہی سیف کے اسٹائلش کردار کو بےحد پسند کیا تھا، فلم کی کامیابی کے بعد ہدایت کار نے اس کا سیکوئل بنانے کا ارادہ کیا تھا۔

ریس 2008 میں ریلیز ہوئی —۔

2013 میں ’ریس 2‘ ریلیز کی گئی جس کی کاسٹ میں سیف علی خان کے ساتھ جون ابراہم، جیکولین فرنینڈز، انیل کپور، امیشا پٹیل اور دپیکا پڈوکون نے مرکزی کردار ادا کیے۔

ریس 2 2013 میں نمائش کے لیے پیش کی گئی —۔

’ریس‘ اور ’ریس 2‘ کی ہدایات عباس اور مستان نے دی تھیں جبکہ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ ’ریس 3‘ کی ہدایات ریمو ڈی سوزا کرنے جارہے ہیں۔

اس حوالے سے بھی کچھ رپورٹس سامبے آئی تھیں کہ سلمان خان نے ’ریس 3‘ میں کام کرنے کے لیے فلم کے پروڈیوسر رمیش ترانی کے سامنے یہی شرط رکھی تھی کہ وہ اس فلم کی ہدایات عباس اور مستان سے نہیں بلکہ ریمو ڈی سوزا سے کروائیں۔

فلم میں سلمان خان کا مرکزی کردار تو فائنل ہوگیا لیکن اب تک یہ واضح نہیں ہوا کہ وہ فلم میںہیرو بنیں گے یا ولن کا اہم کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔

واضح رہے کہ سلمان خان اور جیکولین فرنینڈز ایک ساتھ 2014 کی کامیاب فلم ’کِک‘ میں کام کرچکے ہیں۔