قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے تمام حلقوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہوگئے ہیں جن کے مطابق مسلم لیگ نواز کی امیدوار کلثوم نواز کامیاب ہوگئی ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی لاہور کی نشست این اے 120 پر ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی۔
تمام 220 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز 61254 ووٹوں کے ساتھ پہلے اور تحریک انصاف کی یاسمین راشد 47066 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔
نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف کو 14188 ووٹوں سے شکست دی
نتائج مسلم لیگ نواز کے حق میں آنے کے بعد پارٹی کارکنان کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں جشن منایا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور مریم نواز سمیت متعدد پارٹی رہنماؤں نے جیت پر مبارک باد دی۔
نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالنے والی قوتوں کو شکست ہوئی، مریم نواز
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ آپ نے ان قوتوں سے مقابلہ کیا جو میدان میں نظر آتے ہیں اور ان سے بھی جو میدان میں نظر نہیں آتے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ ن لیگ اکیلی کھڑی تھی اور دوسری جانب وہ قوتیں تھیں جو بار بار منتخب وزیراعظم پر وار کرتی ہیں۔
’آج پولنگ اسٹیشنز پر مسلم لیگ نواز کے ووٹروں کو کہا گیا کہ آپ کا ووٹ یہاں نہیں ہے۔ عوام نے نواز شریف کے خلاف تمام سازشوں کو مسترد کردیا۔‘
انہوں نے کہا کہ آج ان قوتوں کو شکست ہوئی جنہوں نے نواز شریف کے گرد گھیرا ڈالا، عوام نے اپنا فیصلہ سنادیا کہ وزیراعظم ہی ان کا حقیقی وزیراعظم ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ان کو جو 60 ہزار ووٹ ملے وہ 60 لاکھ ووٹوں کے برابر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران لوگوں کے منہ پر کالا کپڑا ڈال کر غائب کیا گیا، امجد نظیر بٹ کو اٹھایا گیا اور ان کا اب تک پتہ نہیں وہ کہاں ہیں۔
یاسمین راشد نے ن لیگ کا بھرپور مقابلہ کیا، عمران خان
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ یاسمین راشد نے حکومت، ن لیگ اور اس کے فنڈز کا بھرپور مقابلہ کیا۔
انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی ہمت اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا اور حلقے میں کام کرنے والے تحریک انصاف کے کارکنان خصوصاً خواتین کا بھی شکریہ ادا کیا۔
الیکشن کمیشن کیخلاف عدالت سے رجوع کریں گی، یاسمین راشد
نتائج کی آمد کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد نے الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ پہلے ہی کہہ چکی تھیں کہ وہ ہاریں یا جیتیں وہ الیکشن کمیشن کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ انتخاب کے نتائج پر گل گفتگو کریں گی اور آگے کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گی۔
’این اے 120 سے لوگ غائب کیے گئے‘
ادھر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ انہیں شکایات آ رہی ہیں کہ این اے 120 میں ان کی جماعت کے لوگ غائب کیے گئے ہیں۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ مریم نوازنےاین اے120 میں بہت اچھی مہم چلائی، لیکن کل سے انہیں شکایات آ رہی ہیں کہ این اے 120 سے لوگوں کو غائب کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کلثوم نواز کا لندن میں ابھی علاج چل رہا ہے اور آئندہ دنوں میں ان کی مزید سرجری ہو گی۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ تحریک انصاف نے اس کی مخالفت کی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے پولنگ کا وقت نہیں بڑھایا اور پانچ بجے کے بعد پولنگ اسٹیشنز پر آنے والے لوگوں کو واپس بھیج دیا گیا۔
ضمنی انتخاب کے لئے 44 امیدوار میدان میں تھے
قومی اسمبلی کی نشست کے لیے 44 امیدوار میدان میں تھے جن میں سے 8 امیدوار سیاسی جماعتوں کے تھے۔
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کلثوم نواز جب کہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد اور پیپلز پارٹی کے فیصل میر میدان میں تھے تاہم حقیقی مقابلہ کلثوم نواز اور یاسمین راشد کے درمیان ہی تھا۔
پولنگ کا آغاز:
این اے 120 ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہو کر 5 بجے اختتام پذیر ہوا اور دن بھر مختلف پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی کارکنان کے درمیان تلخ کلامی، جھگڑے اور ہاتھا پائی کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے۔